کتاب: البیان شمارہ 13 - صفحہ 40
میں کوئی مضائقہ نہیں سمجھتا۔ لیکن ایک مسلمان کے لیے لازمی اور ضروری ہےکہ اپنے مصائب کے حل کےلیے حلال اور جائز طریقے اختیار کرے، عام طور پر دیکھنے اور سننے میں آتاہے کہ لوگ جادو ٹونا کے علاج کے لئے نام نہاد پیروں، فقیروں اور جعلی عاملوںاور غیر مسلموں سےرابطہ کرتے ہیں۔ تجربے اور مشاہدے سے یہ بھی معلوم ہوا کہ اس میںلوگوں کو صحت بھی ملی اور جادو وغیرہ سے نجات حاصل کر چکے ہیں لیکن یاد رکھنا چاہیے کہ یہ عمل ناجائز اور حرام ہے لہٰذا جادو کا علاج بذیعہ جادو نہیں کرایا جاسکتاہے، سیدنا جابر  سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے’’ النشرہ‘‘ (جادوکا علاج بذریعہ جادو) کے متعلق سوال کیا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((من عمل الشیطان))[1] ترجمہ: یہ شیطانی کاموں میں سے ہے۔ امام ابراہیم نخعی رحمہ اللہ صحابہ کرام اور تابعین عظام کے متعلق فرماتے ہیں: ’’کانوا یکرھون التمائم والرقی والنشر‘‘[2] ترجمہ: یہ تمام حضرات تعویذ، شرکیہ دم درود اور جادو کا، جادو کے ذریعے سے علاج کرنے کو انتہائی ناپسند کرتے تھے۔ اور نشرہ کی ہر دو قسموںکے متعلق گفتگو کرتے ہوئے امام حافظ ابن قیم رحمہ اللہ رقمطراز ہیں’’سحر شدہ کو جادو سے نجات دلانے کے لیے عمل کرنے کو نشرہ کہاجاتاہے، اس کی دو اقسام ہیں۔ 1-جادو کا بذریعہ جادو علاج کرنا، یہ شیطانی عمل ہے کیونکہ جادو کرناشیطان کا کام ہے، لہٰذا مسحور کو جادو سے نجات دلانے کے لیےجادو کا علاج بذریعہ جادو کرنے والاجادو گر کا تقرب حاصل کرنے کے لیے ہر وہ غلط کام کرتا ہے جو شیطان چاہتا ہے۔ 2-نشرہ کی دوسری قسم وہ ہے جوکہ دم درود، دعاؤں اور جائز دواؤں سےکیا جاتاہے، یہ جائز ہے[3]۔
[1] مسند احمد 3/293، حسن، فتح الباری 10/323، السلسلۃ الصحیحۃ، 6/612،2:2760) [2] مصنف ابن ابی شیبہ:23818 [3] اعلام الموقعین 6/558مزید تفصیل کے لیے دیکھیں: اعلام الحائر بحکم حل السحر علی ید الساحر، لمحمد بن عبداللہ الامام