کتاب: البیان شمارہ 13 - صفحہ 39
ان صفات کا حامل نہ ہوا تو خدشہ ہے کہ معاملہ درست سمت میں جانے کی بجائےالٹا نقصان اٹھانا پڑجائے، کیونکہ اگرمعالج علم وعمل میں پختہ نہ ہوگاتو شیطان اگلی مرتبہ مزید قوت سے وار کرے گا۔ ذیل میں ان صفات کا مختصراً تذکرہ کیا جاتا ہے ۔ 1-علم 2-تجربہ 3-زہد وتقویٰ، 4-راز کی حفاظت، 5-نفسیاتی امراض کا علم[1]۔ 6-مریض کی جسمانی قوت ، بدن کے طبیعی مزاج وعادات ، مختلف طرقِ علاج اور ان کے ردودِعمل وغیرہ سے بخوبی واقف ہو۔ 7-روحانی علاج کے سلسلے میں معالج کسی ایسے طریقہ علاج کو اختیار نہ کرے کہ جسے وہ مشکوک یا واضح طور پر حرام سمجھتاہو۔ 8-روحانی معالج علاج معالجہ کے دوران یا اس کے علاوہ عام حالات میںبذات خود جادو و جنات وغیرہ سے خوفزدہ نہ رہتاہو[2]۔ 9-سلف صالحین کے عقیدے پر ہو۔ 10-بدعتی نہ ہو۔ 11-اپنے قول وعمل میں توحید خالص کو ثابت کرنے والا ہو[3]۔ 12- علاج سے پہلے باوضو ہوجائے۔ اور اگر نماز کا وقت ہو تو پہلے نماز ادا کرے۔ 13- اپنا جسم اور لباس بھی ہر صورت پاک رکھے[4] جادوکا بذریعہ جادو علاج؟ ضرورت مند انسان مجبور ہوتا ہے اور اپنی ضروت کی تکمیل کےلیے ہر قسم کا حربہ استعمال کرنے
[1] جادو اور آسیب کا کامیاب علاج،ص:94-95 [2] جنات کا پوسٹمارٹم،ص:366 [3]  500 دسوال وجواب برائے جادو و جنات،ص:124 [4] جادو جنات سے بچاؤ کی کتاب :ص124