کتاب: البیان شمارہ 13 - صفحہ 31
کرسکتا لہٰذا جب محسوس کرتا ہےکہ خوبیاں اس کی قوت برداشت سےباہر ہوجاتی ہیں تو وہ انتہائی قدم اٹھا تے ہوئے اس شخص پر جادو کروا دیتا ہے جس سے اسے حسد ہوتا ہے۔ قرآن کریم میں ہے کہ :[وَمِنْ شَرِّ حَاسِدٍ اِذَا حَسَدَ] [الفلق:5] ’’اور حسد کرنے والے کی برائی سے جب حسد کرنے لگے‘‘ یہودی لوگ یہ جانتے ہوئے بھی کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم رسول بر حق ہیں ، ایمان نہ لائے تو اس کا باعث بھی یہی حسد تھا۔ اور یہی حسد تھا جس کی بنیاد پر انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر جادو کردیا۔ گرہوں میںپھونکنے والیوں کے شر کے پیچھے بھی عموماً حسد ہی کا جذبہ چھپا ہو تا ہے، اس لیے ان کےشر کے بعد حاسد کے شر سے پناہ مانگنے کی تلقین فرمائی[1]۔ حاسد کے شر سے کیسے بچیں: حاسد کے شراور شرارت سے بچنے کا ایک طریقہ تواللہ رب العالمین نے سورۃ فلق میں بتادیا ہے کہ انسان حاسد کےشر سے اللہ کی پناہ مانگے اس کے علاوہ بھی کچھ طریقے ہیں جو مندرجہ ذیل ہیں جو کہ علامہ ابن القیم رحمہ اللہ سےمنقول ہیں۔ 1اللہ پر کامل بھروسہ رکھا جائے کہ جب تک اللہ نہ چاہے گا کوئی نقصان نہیں ہوگا۔ 2حاسد کی کڑوی کسیلی اور تلخ باتوں پر صبر کیا جائے اور اس کی ذہنی حالت پر افسوس کرتےہوئے اس کے خلاف کسی قسم کی کاروائی سے مکمل گریزکریں۔ 3تقویٰ کے زیور سے آراستہ رہیں۔ 4حاسد کی فکر سے اپنے دل کو خالی رکھیں اوراس کے متعلق بالکل نہ سوچیں، اسے ایسے نظر انداز کریں کہ گویا وہ ہےہی نہیں۔ 5حاسد کو اگر کسی معاملے میں آپ کی مددکی ضرورت پیش آئے تو دل کھول کر اس کا تعاون کریں(یہ سب سے عمدہ علاج ہے) 6صدقہ وخیرات اور نیکی کے کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیںکیونکہ صدقہ وخیرات اور خدمت خلق
[1] تفسیرالقرآن العظیم4/1027