کتاب: البیان شمارہ 13 - صفحہ 21
مندرجہ بالا آیات سے یہ بات روزروشن کی طرح عیاں ہوجاتی ہےجادو کی وجہ سے انسانی طبیعت پہ جو ناگوار اثرات مرتب ہوتےہیں ان میں سے ایک خوف زدہ ہونا اور دوسرا اشیاء کا خوفناک چیزوں کا روپ دھارکر خلاف حقیقت نظر آنا بھی ہے لہٰذا اگر کوئی عالمِ بیمار ی میں اس بات کا اظہار کرے کہ اسے خوف محسوس ہوتا ہے یا پھر خوفناک چہرے اور ڈراؤنی چیزیں نظر آتی ہیں تو اس کی تردید کرنے کی بجائے اس کی پریشانی کو سمجھنے کی کوشش کریں بلکہ اگر ہوسکے تو اس کے غم میں شریک ہوکر اس کی تکلیف کو کم کرنے کی کوشش کریں ۔ 5 جادو کی اقسام: جادو کی بنیادی دو قسمیں ہیں ان کا تذکرہ کرنے کے بعد ہم بقیہ ذیلی اقسام کا بھی تذکرہ کریں گے ۔ أ: نظر کا دھوکہ: جادو کی اس قسم میں انسان کی نظروں کو دھوکا دیا جاتاہے جس میں حقیقی طور پر توانسان متاثر نہیں ہوتامگر انسان کے تخیلات پر گہرا اثر ہوتاہے اور اشیاء اپنی اصل ماہیت بدل کر خوفناک شکل دھار لیتی ہیں اور اچھا بھلا ذی شعور ، بہادر آدمی خوفزدہ ہوجاتاہے ، جیساکہ فرعون کے جادو گروں نے موسیٰ علیہ السلام سے مقابلہ کرتے وقت لوگوں اور موسیٰ علیہ السلام کے تخیل پر اثر انداز ہوکر اسی جادو کے زور سے لاٹھیوں اور رسیوں کو سانپوں کی شکل میں تبدیل کردیا جس سےعام لوگ تو ڈرے ہی ڈرے وقتی طورپر موسیٰ علیہ السلام بھی گھبرا گئے۔ شعبدہ بازی اور ہاتھ کی صفائی بھی اسی قبیل سے ہے، لوگوں کی دھوکہ دہی کےلئے اس طرح کے کرتب اور کرشمے کوئی شخص بھی سیکھ سکتاہے ، حتیٰ کہ اب تو مختلف قسم کے کرتب اور شعبدے سیکھنے کی بہت سی کتب بھی مارکیٹ میں دستیاب ہیں ، جادو کی اس قسم کو ’’مجازی‘‘ بھی کہا جاتاہے[1]۔ ب:کسی انسان کو حقیقتاً متاثر کرنا: اس قسم میں انسان کو تکلیف دی جاتی ہے جس کے اثرات بد اپنی ذات میں واضح طور پر محسوس
[1] جادوجنات سے بچاؤکی کتاب، ص:18