کتاب: البیان شمارہ 13 - صفحہ 122
درس کا اتنا بڑا حلقہ اور شاگردوں کا مجمع ان کے سوا کسی اور کو ان کے شاگردوں میں نہیں ملا‘‘[1]۔ مولانا ابو یحییٰ امام خاں نوشہروی فرماتے ہیں جن کی ذات پر علم کا فخر تھا اور عمل کا ناز تھا تدریس جن کے دم سے زندہ تھی اساتذہ جن پر اس قدر نازاں کہ حضرت شیخ الکل جناب میاں صاحب رحمۃ اللہ علیہ فرمایا کرتے ’’ میرے درس میں دو عبداللہ آئے ہیں ۔‘‘ ایک عبد اللہ غزنوی دوسرے عبد اللہ غازی پوری [2]۔ میاںصاحب کے تلامذہ میں صاحب تصنیف حضرت میاں صاحب کے تلامذہ میں جن علمائے کرام حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں کتابیں تصنیف کیں ان کا اگر تفصیل سے ذکر کیا جائے تو ایک ضخیم کتاب تیار ہوسکتی ہے بیشتر علمائے کرام نے یہ خدمت انجام دی ہے۔ ذیل میں صرف اُن علماء کا ذکر کیا جاتاہے جنہوں نے خدمت حدیث میں کتب صحاح ستہ بشمول موطا امام مالک ، بلوغ المرام اور مشکوۃ المصابیح وغیرھا کی شروح ، حواشی ، تعلیقات اور تراجم کیے۔ (عراقی) مولانا سید نواب صدیق حسن خاں 1۔عون الباری لحل ادلۃ البخاری (عربی) 2۔ السراج الوھاج من کشف مطالب صحیح مسلم بن الحجاج (عربی) 3۔مسک الختام شرح بلوغ المرام (فارسی) 4۔فتح العلام شرح بلوغ المرام (عربی) 5۔ الروض البسام من ترجمۃ بلوغ المرام (عربی)
[1] نزھۃ الخواطر 8،312 [2] تاریخ دعوت وعزیمت 5/359 [3] نزھۃ الخواطر 8/288