کتاب: البیان شمارہ 13 - صفحہ 110
چوتھا اور پانچواں مرحلہ عشاء کے بعد سونے کی تربیت: آپ صلی اللہ علیہ وسلم عشاء سے پہلے سونے اور اس کے بعد گفتگو کرنے کو ناپسند فرماتے تھے[1]۔ کام کرنے کا ڈھنگ سکھانا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک لڑکے کے پاس سے گزرے وہ بکری کی کھال اتار رہا تھا اسے دیکھ کر فرمایا: ’’ایک طرف ہوجاؤ میں تمہیں کھال اتار کر دکھاتا ہوں‘‘[2]۔ گھر میں داخلے کے آداب سکھانا: سیدناانس رضی اللہ عنہ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا! اے میرے پیارے بیٹے ! جب تم اپنے گھر میں جاؤ تو السلام علیکم کہا کرو یہ چیز تمہارے اپنے لیے اور تمہارے گھر والوں کے لیے باعث برکت ہوگی۔[3] علماء کی ہم نشینی و احترام: سیدناابن عباس رضی اللہ عنہما کا قول ہے کہ :’’ نیک اور متقی لوگ ہمارے سردار ہیں اور فقہا ہمارے پیش رو، ان کے ساتھ بیٹھنا علم میں اضافے کا باعث ہے‘‘[4]۔ بڑوں کا ادب سکھانا: ایک دفعہ عبد الرحمن بن سہل اور حویصہ بن مسعود رضی اللہ عنہما، نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے عبد الرحمن نے بات شروع کر دی تو فرمایا:’’ بڑے کو بات کرنے دو بڑے کو بات کرنے دو‘‘[5]۔
[1] صحیح بخاری [2] سنن ابی داؤد: کتاب الطہارۃ، باب الوضوء من اللحم [3] سنن ترمذی [4] مجمع الزوائد [5] صحیح بخاری