کتاب: البیان شمارہ 13 - صفحہ 106
دوسری روایت میں فرمایا:’’ یہ کافروں کا لباس ہےاسے نہ پہنا کرو‘‘[1] تحفے دینا: سیدناسائب بن یزیدرضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ:’’ ایک دفعہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا میرے ساتھ کچھ اور لڑکے بھی تھے ہم آپ کے پاس گئے تو آپ کھجوریں کھارہے تھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان میں سے ایک ایک مٹھی ہمیں بھی عطا فرمائی اور ہمارے سر پر ہاتھ پھیرا‘‘،[2] سچ بولنے کی تاکید کرنا: سیدناعبد اللہ بن عامر رضی اللہ عنہ کا بیان ہے ایک دفعہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے گھر میں تھے کہ مجھے میری والدہ نے بلاتے ہوئے کہا آؤ میں تمہیں کچھ دیتی ہوں یہ سن کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم اسے کیا دینا چاہتی ہو؟ اس نے عرض کیا: کھجور، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ اگر اسے کچھ نہ دیتی تو تمہارے نامہ اعمال میں ایک جھوٹ لکھ دیا جاتا‘‘[3] تیسرا مرحلہ چارسے دس سال کی عمر تک حسن آداب و اچھی سیرت دینا: سیدناسعد بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ باپ اپنی اولاد کو جو کچھ دیتا ہے اس میں سب سے بہتر عطیہ تحفہ حسن ادب اور اچھی سیرت سے بہتر کوئی چیزنہیں‘‘۔[4] فرائض کی تاکید: سیدناعبد اللہ بن عمر وبن العاص رضی اللہ عنھماسے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تمہارے بچے جب سات سال کے ہوجائیں تو ان کو نماز کی تاکید کرو‘‘[5]
[1] مسلم [2] معجم اوسط طبرانی [3] ابی داؤد [4] ترمذی [5] ابو داؤد