کتاب: البیان شمارہ 13 - صفحہ 104
سنت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ’’ تحنیک‘‘ تحنیک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا عمل ہے۔ جو وہ ہر نومولود بچے کے ساتھ کیا کرتے تھے۔ کھجور چباکر بچے کے تالو پر ملنا اور تھوڑا سامنہ میں ڈالنا۔ سیدناابو موسیٰ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میرے ہاں ایک بچہ پیدا ہوا تو میں اسے لے کر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا آپ نے اس کا نام ابراہیم رکھا اور کھجور کو منہ مبارک میں نرم کر کے اسے چٹایا اور اس کے لیے برکت کی دعا کی‘‘[1]۔ شکر کثیر: ارشاد ربانی ہے:[وَاِذْ تَاَذَّنَ رَبُّكُمْ لَىِٕنْ شَكَرْتُمْ لَاَزِيْدَنَّكُمْ وَلَىِٕنْ كَفَرْتُمْ اِنَّ عَذَابِيْ لَشَدِيْدٌ Ċ۝] ترجمہ: اگر تم شکر ادا کروگے تو اور زیادہ عطا کروں گا اور لیکن اگر نا شکری کرو گے (اسے ضائع کروگے) تو بےشک میرا عذاب بہت سخت ہے۔ [ابراھیم:7] اچھا نام رکھنا: سیدناابو وہب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ تم پیغمبروںکے نام پر نام رکھا کرو اللہ کے نزدیک زیادہ پیارا نام عبد اللہ اور عبد الرحمن ہے‘‘۔[2] عقیقہ کرنا بال منڈھوانا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ تم میں سے اگر کوئی اپنے بچے کی طرف سے عقیقہ کرنا چاہے تو اسے چاہیے کہ لڑکے کی طرف سے دوبکریاں اور لڑکی کی طرف سے ایک بکری دے‘‘[3] سیدناحسن رضی اللہ عنہ کے پیدا ہونے پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اے فاطمہ رضی اللہ عنہا اس کا سر منڈھواؤ اور بالوں کے ہم وزن چاندی صدقہ کرو‘‘[4]۔
[1] بخاری [2] ابو داؤد نسائی [3] ابو داؤد [4] مشکوٰۃ