کتاب: البیان شمارہ 13 - صفحہ 102
3۔جسمانی تربیت: ایسا کیوں ہوتا ہے اکثر جو ہمیں پسندہو وہ ہماری اولاد کو بھی پسند ہوتا ہے۔ جو خوراک ہم کھاتے ہیں دوان حمل ایک ماں جو کھاتی ہے و ہی ذائقہ بچوں میں منتقل ہوتا ہے اشد ضرورت اس امر کی ہے کہ آپ صحت مند غذا سنت کے مطابق کھائیں تاکہ و ہی عوامل آپ کی اولاد میں نظر آئیں۔ اپنی صفائی طہارت کا اہتمام کریں تاکہ آپ کی عادتیں خصلتیں ان میں بھی منتقل ہوں اور عمر کے ساتھ ساتھ آگے جاکے آپ نے ان کو اس کے فوائد اہمیتیں اور اجاگر کرنا ہوں گی۔ اور ان کو ابتداء سے ہی خود یاد رکھیں ان میں بھی ڈالنا ہوگا۔ اللہ نے جیسے چاہا ہمیں اپنی پسند سے بنایا یہ اعزاز ہے ۔ 4۔عقلی تربیت: ان کی تعلیم کا خاص خیال رکھنا۔ دوران حمل سے انتہائے عمر تک انہیں جنت و جہنم کی آگاہی دینا جس کے لیے آپ نے دوران حمل خود بھی وہ کام اپنانے ہیں جو جنت کے مستحق بنائیں اور جہنمیوں والے کاموں سے خود بھی بچنا ہوگا۔ ایسا ہر گز نہ کریں کہ آپ خود 9th Month Duration ٹی وی، فضول لٹریچر زنماز سے بے رغبتی جیسے فضولیات میں اپناوقت بربادکریں ،یاد رکھیں اس کے گہرے اثرات آپ کے بچوں پر آئیں گے۔ 5۔نفسانی تربیت: اگر والدین خود دین کی راہ نمائی پر چلنے والے ہوں تو بچیوں میں ہر گز EQ develop نہیں ہوگا۔ دین پر عمل کرنے میں جب ابتداء سے آپ نہ خود شرمندہ ہونے والے ہوں تو وہ بھی نہ ہوں گے اور خود کو بہت معزز سمجھیں گے۔ 6۔معاشرتی و جنسی تربیت: آپ خود اس مرحلے میں ذمہ دار ہوں گے یہ سب ان میں بھی منتقل ہوگا۔ احساس کمتری کا آپ شکار نہ ہوں گے ان میں بھی یہ کمیاں نہیں آئیں گی۔ اور وقت آنے پر ان کی بھی جسمانی تربیت کی جائے انہیں ان میں آنے والی تبدیلیوں کو وقت پر بتایا جائے اور دوران حمل اپنے جنسی جذبات پر خصوصی ضبط کر کے جائز حلال طریقے سے ہی پورا کیا جائے۔