کتاب: اخلاق نبوی کے سنہرے واقعات - صفحہ 17
اور کہا:پڑھیے۔ میں نے کہا:’’میں پڑھا ہوا نہیں ہوں۔‘‘ تیسر ی بار پھر ایسا ہی ہوا۔اس نے کہا: ﴿اقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّکَ الَّذِي خَلَقَ﴾ ’’اپنے رب کا نام لے کر پڑھیے جس نے پیدا کیا‘‘ ﴿خَلَقَ الإنْسَانَ مِنْ عَلَقٍ﴾ ’’ اس نے انسان کو ایک جمے ہوئے خون سے پیدا کیا‘‘ ﴿اقْرَأْ وَرَبُّکَ الأَکْرَمُ﴾ ’’پڑھیے اور آپ کا رب ہی سب سے زیادہ کرم کرنے والا ہے‘‘ ﴿الَّذِي عَلَّمَ بِالْقَلَمِ﴾ ’’وہ جس نے قلم کے ذریعے علم سکھایا‘‘ ﴿عَلَّمَ الإنْسَانَ مَا لَمْ یَعْلَمْ﴾ ’’اس نے انسان کو وہ علم دیا جسے وہ جانتا نہ تھا‘‘ وحی کا آنا، فرشتے کا ایک بار نہیں تین بارزور سے دبانا اور اس سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو تکلیف ہونا، یہ نہایت غیر معمولی واقعہ تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس سے خاصی گھبراہٹ ہوئی۔