کتاب: آداب دعا - صفحہ 80
مُستجابُ الدعوات لوگ بعض لوگوں کی دعائیں اللہ تعالیٰ عموماً ردّ نہیں کرتا بلکہ فوراً ہی قبول کرلیتا ہے، اُن میں سے چند لوگ درج ذیل ہیں : (۱) … والدین کی دعاء اولاد کے حق میں : الادب المفرد امام بخاری، سنن ابی داؤد، ترمذی ،ابن ماجہ، ابن حبان اور مسند احمد میں حضرت ابو ہریرہ اور حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : ((ثَلَاثُ دَعْوَاتٍ مُسْتََجَابَاتٌ لَا شَکَّ فِیْہِنَّ : دَعْوَۃُ وَالِدٍ لِوَلَدِہٖ۔۔۔))[1] ’’ تین دعائیں ضرور قبول کی جاتی ہیں ،اُن میں کوئی شک نہیں،(اور پھر اُن تینوں میں پہلا شخص بتایا) : والد کی دعاء بیٹے کیلئے …۔‘‘ (۲) … نیک اولاد کی دعاء : الادب المفرد امام بخاری ،صحیح مسلم ، ابو داؤد، ترمذی اور نسائی میں ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے : ((اِذَا مَاتَ الْاِنْسَانُ اِنْقَطَعَ عَمَلُہٗ اِلَّا مِنْ ثَلَاثٍ :صَدَقَۃٌ جَارِیَۃٌ أَوْ عِلْمٌ یُنْتَفَعُ بِہٖ أَوْ وَلَدٌ صَالِحٌ یَدْعُوْ لَہٗ))۔ [2] ’’انسان جب مرجاتا ہے تو اس کے اعمال کا سلسلہ منقطع ہوجاتا ہے سوائے تین کاموں کے : اس کا کیا ہوا صدقۂ جاریہ ، اس کا چھوڑا ہوا وہ علم
[1] سنن ابی داؤد مترجم اردو ۱؍۵۶۹، سلسلۃ الاحادیث الصحیحہ۲؍۱۴۷ ، صحیح الجامع۱؍۵۸۲۔ [2] مختصر صحیح مسلم:۱۰۰۱، صحیح الجامع۱؍۱۹۹، ارواء الغلیل:۱۵۸۰ ۔