کتاب: آداب دعا - صفحہ 31
’’ اللہ سے ہتھیلیوں کے رُخ مانگو ۔الٹے ہاتھوں نہ مانگو ۔‘‘ اور انہی الفاظ کی ایک حدیث حِلیۃ الأولیاء ابو نعیم ،ابن ابی شیبہ اور معجم طبرانی کبیر میں حضرت ابوبکرہ رضی اللہ عنہ سے بھی مروی ہے ۔[1] جبکہ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما کی حدیث کے آخر میں یہ الفاظ بھی ہیں : (( وَ امْسَحُوا بِہَا وَجَوْہَکُمْ ))۔ [2] ’’ اور پھر ہاتھوں کو اپنے چہروں پر پھیر لو ‘‘ ۔ لیکن چہرے پر ہاتھ پھیرنے والے حصّہ کو انتہائی ضعیف [واھی] اضافہ قرار دیا گیا ہے ۔یہی وجہ ہے کہ بائع الملوک عزّ الدّین ابن عبد السلام نے لکھا ہے : (لَا یَمْسَحُ وَجْہَہٗ اِلَّا جَاہِلٌ )۔ ’’چہرے پر ہاتھ صرف جاہل ہی پھیرتا ہے‘‘ ۔[3] غرض چہرے پر ہاتھ پھیرنے کے موضوع پر کچھ آگے چل کر قدرے تفصیل سے بھی گفتگو کریں گے ۔ اِنْ شَآئَ اللّٰہُ (۵)… اللہ تعالیٰ کی حمد وثناء اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود سے دعاء کی ابتداء : دعاء سے پہلے اللہ کی حمد و ثناء بیان کی جائے اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پردرود پڑھا جائے اور پھر دعاء کی جائے کیونکہ سنن ابو داؤد ،ترمذی،نسائی، ابن حبان ، اور مسند احمد میں حضرت فضالہ بن عبید رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کے ایک آدمی کو نبی مکرّم صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز کے بعد دعاء ومناجات کرتے ہوئے سنا،اس نے درود پاک نہیں پڑھا تھا ، تو رسولُ اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو بلایا اور فرمایا : (( اِذَا صَلَّی أَحَدُکُمْ فَلْیَبْدَأْ بِتَحْمِیْدِ اللّٰہِ وَالثَّنَائِ عَلَیْہِ ثُمَّ
[1] الصحیحۃ :۵۹۵ ، صحیح الجامع ۱؍۶۷۹۔ [2] صحیح الجامع ۱؍۱۶۳ ، الصحیحۃ ۲؍۱۴۵ ۔۱۴۷۔ [3] حوالہ جات سابقہ و مشکوٰۃ :۲۲۴۳،۲۲۴۵