کتاب: آداب دعا - صفحہ 26
آدابِ دعاء دعاء کی قبولیّت کی جس طرح چندشرطیں ہیں ،اُسی طرح ہی اس کے کچھ آداب بھی ایسے ہیں جو قبولیّتِ دعاء کیلئے مؤثّر ثابت ہوتے ہیں ،اور وہ آداب درجِ ذیل ہیں : (۱)… طہارت ووضوء : دعاء کرنے والا باوضوء ہو کیونکہ طہارت وپاکیزگی شریعت کی نظر میں جہاں نماز وتلاوت کیلئے لازمی ہے ،وہیں یہ خود بھی بہت پسندیدہ اور مطلوب صفت ہے۔ پاک صاف رہنے والے بندوں سے اللہ تعالیٰ محبت کرتا ہے جیسا کہ سورۃ التوبۃ ، آیت : ۱۰۸ میں ارشادِ االٰہی ہے : { وَ اللّٰہُ یُحِبُّ الْمُطَّہِّرِیْنَ } ۔ ’’ اور اللہ تعالیٰ پاک و صاف رہنے والوں سے محبت کرتا ہے ‘‘ ۔ اس لیٔے دعاء ومناجات سے پہلے وضوء کرلینا چاہیٔے ۔ سنن ابی داؤد ، نسائی ، صحیح ابن حبان اور مستدرک حاکم میں حضرت مہاجر بن قنفذ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں رسولُ اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا، اُس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم پیشاب کر رہے تھے ، میں نے آکر سلام کیا : (( فَلَمْ یَرُدَّ عَلَیْہِ حَتَّیٰ تَوَضَّأَ )) ۔ ’’ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وضوء کرلینے تک اُن کے سلام کا جواب نہ دیا ۔‘‘ پھر بعد میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے عُذر پیش کیا اور فرمایا : (( اِنِّيْکَرِہْتُ أَنْ اَذْکُرَ اللّٰہَ اِلَّا عَلـٰی طُہْرٍ [ أَوْ قَالَ :عَلـٰی الطَّہَارَۃِ] )) [1]
[1] صحیح ابی داؤد ۱؍۶ ، حدیث: ۱۳ ، الصحیحۃ :۸۳۴ ۔